زندگی بھت سکوں سے گزر رھی تھی مری
پھر مجھے عشق کا خیال آیا
کھاۓ جوتے بھی گالیاں بھی بھت
پر نہ اس عشق کو زوال آیا
ھوگئی اس سے پھر مری شادی
گویا سر پہ مرے وبال آیا
پھر ھوۓ پانچ سات بچے بھی
عشق کو اس طرح زوال آیا
پھر ھوا دوسرا بھی عشق مجھے
باسی کڑھی میں پھر ابال آیا
اب نہ آگے کی کچھ سنو مجھ سے
کیا کہوں کیسا وجد و حال آیا
ن -م