Suno ma Tag Gaya hoon (Ghazal poetry )

suleman
0
سُنو میں تھک گیا ہُـوں
مِـری پلکوں پہ اب تک
کُچھ ادھُورے خُواب جلتے ہیں
مِـری نیندوں میں
تِـیرے وصل کا ریشم اُلجھتا ہے
مِـرے آنسو ، مِـرے چہرے پہ
تِـیرے غم کو لِکھتے ہیں
مِـرے اندر کئی صدیوں کے
سناٹوں کا ڈیرہ ہے
مِـرے الفاظ بانہیں وا کیے...
مُجھ کو بُلاتے ہیں
مگر میں تھک گیا ہُـوں
اور میں نے خامُشی کی گود میں
سر رکھ دِیا ہے
میں بالوں میں تُمہارے ہِجر کی
نرم اُنگلیاں محسوس کرتا ہُـوں
مِـری پلکوں پہ جلتے خُواب ہیں
اب راکھ کی صُورت
تُمہارے وصل کا ریشم بھی
اب نیندیں نہیں بنتیں
مِـری آنکھوں میں جیسے
تھر کے موسم کا بسیرا ہے
مُجھے اندر کے سنّاٹوں میں
گہری نیند آتی ہے
سُنو....!!
اِس یاد سے کہہ دو
مُجھے کُچھ دیر سونے دے....!!


Post a Comment

0 Comments
Post a Comment (0)
To Top